Thursday, July 3, 2014

مقصد صيام ( روزه )

0 تبصرہ جات
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مقصدِ رمضان

يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَي الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ   ١٨٣ۙ
اے ایمان والو  تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے تاکہ تم پرہیزگار بنو ۔

انسان گناہوں کا پتلا ہے اگر اس کو نصیحت نہ کی جائے اس کو گناہوں سے نہ روکا جائے تو یہ شیطانوں کو بھی پیچھے چھوڑ جاتا ہے، اللہ نے انسانوں کو گناہوں سے بچنے کا حکم دیا ہے مگر شیطان انسان کو گناہوں کی طرف لے جانا چاہتا ہے اب ایک مسلم بندہ شیطان کے حملوں سے اگر بچنا چاہتا ہے تو اس کے لیئے لازم ہے کہ وہ اللہ کے احکامات کی پیروی کرئے، نماز، روزہ کی پابندی کرئے تو اس میں پرہیزگاری کی صفت پیدا ہو جائے گی  جیسا نماز کے بارے اللہ کا حکم ہے کہ یہ گناہوں سے بچاتی ہے،اور جب  ایک مسلم جب روزہ رکھ لیتا ہے تو اس کے بعد وہ ایک وقتِ مقررہ تک حلال چیزوں سے بھی پرہیز کرتا ہے صرف اس لیئے کہ یہ اس کے اللہ رب العالمین کا حکم ہے، تو جب ایک مسلم حلال چیزوں سے بچنا شروع کردیتا ہے تو اس طرح اس میں حرام کاموں سے بچنے کی قوتِ مدافعت بھی  بڑھ جاتی ہے جس سے ایک مسلم بندہ پرہیزگار بن جاتا ہے۔
جیسا کہ احادیث مبارکہ میں بھی مسلمانوں کو نصیحت کی گئی ہے کہ صرف بھوکا پیاسہ رہنا روزہ کا مقصد نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ اصل مقصد ہے کہ انسان جھوٹ بولنے سے بھی روک جائے، دھوکہ دہی سے رُک جائے، ملاوٹ کرنے سے بھی رُک جائے، گالیاں دینے سے بھی رُک جائے، یعنی ہر ایسے اعمال سے رُکے جس سے اللہ کی ناراضگی ملتی ہو اور جب بندہِ مومن ان سب احکامات پر عمل کرتا ہے تو وہ ایک صالح مسلم بن جاتا ہے اور اصل میں صرف وہی اس عبادت یعنی  روزے کے مقصد کو پورا کرتا ہے۔
اللہ ہم سب کو روزے کے سبھی تقاضے پورے کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں پرہیزگاروں میں شامل فرمائے آمین ثم آمین

0 تبصرہ جات:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔