Monday, January 30, 2012

ابھی آیا ہوں امریکہ میں پاکستانی بیچ کر

0 تبصرہ جات

شعر کی صورت میں اپنی راجدھانی بیچ کر

دو۲ نوالے ہی ملے آنکھوںکا پانی بیچ کر


اپنی بڑھی ماں کی خاطر ایک بیٹی شہر سے
لے کے آئی ہے دوا، مگر اپنی جوانی بیچ کر


سچ کہاں لکھے گا میرے دور کا تاریخ دان
جب وہ اپنا پیٹ بھرتا ہے کہانی بیچ کر

پوچھا جو میں نے حکمراں کی امیری کا سبب
ملا جواب! ابھی آیا ہوں امریکہ میں پاکستانی بیچ کر

0 تبصرہ جات:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔