Friday, January 9, 2015

گستاخان رسول کے سروں پر بجلی بن کر کوندنے والوں کو سلام ہو !!

0 تبصرہ جات
یہ گلدستہ چاکِ گریباں ، یہ فدایانِ نبی اخر الزمان جو ''فداک یا رسول اللہ'' کےنعرے نہیں لگاتے، فدا ہو کر دکھاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ فرانس کے ملعون کرگسوں پر جھپٹنے والے وہ دو شاہین، وہ عظیم مجاہد جنہیں کوئی نہیں جانتا۔۔۔۔۔۔ مبارک اور سلام غازی علم الدین اور عامر چیمہ کے روحانی فرزندوں پر جنہوں نے آقا مدنی ﷺ کی گستاخی کرنے والے ملعونوں کو جہنم واصل کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مبارک صد مبارک کہ خودآنجناب ﷺ گستاخ رسول کعب بن اشرف کو جہنم واصل کرنے والے کمانڈر محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پھر مدینہ طیبہ میں نور الدین زنگی گستاخ یہودیوں کے سر تن سے جُدا کرتا نظر اتا ہے اور اہل مدینہ اس کے لیے سراپا دعا بنے ہوئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پھر صلاح الدین ایوبی کسی ریجینالڈ کو یہ کہہ کر قتل کرتے نظر آتا ہے کہ ''تم حاجیوں کو کہا کرتے تھے نا بڑے آئے محمد کے ماننے والے جاؤ اپنے نبی کو بلا کر لاؤ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔''

پھر کوئی علم الدین سنائی دیتا ہے کہ ''میں عدالت میں کیسے کہہ دوں کہ میں نے گستاخ کو قتل نہیں کیا ہے ، کل قیامت کو آقا کو کیا منہ دکھاؤں گا !!! "

پھر کوئی عامر چیمہ فانی ڈگری کو لات مار کر عشق رسول کی ڈگری کا امتحان پاس کرتا دکھائی دیتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پھر کوئی محمد بویری کانوں میں گونجتا ہے کہ '' اگر مجھے سو بار موقع ملے تو سو بار یہی کروں گا''۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اور آج اہل ایمان کے سروں کے تاج ، ایمان و عمل کی رمز اور استقامت اور نصرت رسول اللہ کے امین یہ دو جانباز ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سلام ہو !

نصرتِ رسول اللہ ﷺ کا حق ادا کرنے والوں کو سلام ہو !

گستاخان رسول کے سروں پر بجلی بن کر کوندنے والوں کو سلام ہو !!

اے محمد بن مسلمہ کے شہسوارو مبارک ہو،اے ایوبی و زنگی کے بیٹو سلام ہو!!!

نماز اچھی روزہ اچھا حج اچھا زکوٰۃ اچھی
مگر میں باوجود اس کے مسلماں ہو نہیں سکتا

نہ جب تک کٹ مروں میں خواجہ بطحا کی حرمت پر
اللہ شاہد کامل میرا ایماں ہو نہیں سکتا

0 تبصرہ جات:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔