Wednesday, December 17, 2014

جہاد کے دوران کافروں کی عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے کی ممانعت

0 تبصرہ جات
بسم اللہ الرحمن الرحیم 

نبی ﷺ اور خلفاء راشدین رضی اللہ عنہم جب بھی جہاد و قتال کے لیے لشکر روانہ کرتے تو ان کو یہ خاص طور پر نصیحت فرماتے کہ بچوں اور عورتوں کو قتل نہ کرنا 
اب ایک مجاہد کیسے نبی ﷺ کی نصیحت کے خلاف عمل کرسکتا ہے؟؟؟
یہ کام مجاہدین کا نہیں بلکہ کافروں کے ایجنٹوں کا ہے جو جہاد اور مجاہدین کو  بدنام کرنے والے ہیں
عوامی مقامات پر حملے کرنے والے مسلمان نہیں ہیں را، موساد اور سی آئی اے کے ایجنٹ کافر ہی ہیں۔
اب احادیث پیش کرتا ہوں 
یحیی بن سیعد سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق نے شام کو لشکر بھیجا تو یزید بن ابی سفیان کے ساتھ پیدل چلے اور وہ حاکم تھے ایک چوتھائی لشکر کے؛ تو یزید نے ابوبکر سے کہا آپ سوار ہو جائیں نہیں تو میں اترتا ہوں، ابوبکر صدیق نے کہا نہ تم اترو اور نہ میں سوار ہوں گا ، میں ان قدموں کو اللہ کی راہ میں ثواب سمجھتا ہوں پھر کہا یزید سے کہ تم پاؤ گے کچھ لوگ ایسے جو سمجھتے ہیں کہ ہم نے اپنی جانوں کو روک رکھا ہے اللہ کے واسطے سو چھوڑ دے ان کو اپنے کام میں اور کچھ لوگ ایسے پاؤ گے جو بیچ میں سے سر منڈاتے ہیں تو مار ان کے سر پر تلوار سے اور میں تجھ کو دس باتوں کی وصیت کرتا ہوں عورت کو مت مار اور نہ بچوں کو نہ بڈھے پھونس کو اور نہ کاٹنا پھل دار درخت کو اور نہ اجاڑنا کسی بستی کو اور نہ کونچیں کاٹنا کسی بکری اور اونٹ کی مگر کھانے کے واسطے اور مت جلانا کھجور کے درخت کو اور مت ڈبانا اس کو اور غنیمت کے مال میں چوری نہ کرنا اور نامردی نہ کرنا ۔ امام مالک نے روایت نقل کی ہے کہ عمر بن عبدالعزیز نے اپنے عاملوں میں سے ایک عامل کو لکھا کہ ہم کو رسول اللہ ﷺ کی یہ روایت پہنچی ہے؛ کہ جب فوج روانہ کرتے تھے تو کہتے تھے ان سے جہاد کرو اللہ کا نام لے کر، اللہ کی راہ میں تم لڑتے ہو ان لوگوں سے جہنوں نے کفر کیا اللہ کے ساتھ، نہ چوری کرو نہ اقرار توڑو نہ ناک کان کاٹو نہ مارو بچوں اور عورتوں کو اور کہہ دے یہ امر اپنی فوجوں اور لشکروں سے، اگر اللہ نے چاہا تو تم پر سلامتی ہوگی۔ 
موطا امام مالک:جلد اول:حدیث نمبر 881 باب:بچون اور عورتوں کو مارنے کی ممانعت لڑائی میں 

صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 50 
 عبداللہ   رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے کسی غزوہ میں ایک عورت مقتولہ پائی گئی تو رسول اللہ ﷺ نے عورتوں اور بچوں کے قتل کرنے کو ناپسند فرمایا۔
________________________________
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 51 
 ابن عمر   رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ کسی غزوہ میں ایک عورت مقتولہ پائی گئی تو رسول اللہ ﷺ نے عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے سے منع فرمایا۔
________________________________
سنن ابوداؤد:جلد دوم:حدیث نمبر 902 
 عبداللہ بن عمر   رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ ایک جنگ میں جناب رسول اللہ ﷺ نے ایک عورت کو دیکھا جو قتل کردی گئی تھی تو آپ ﷺ نے عورتوں اور بچوں کے قتل کی ممانعت فرما دی

0 تبصرہ جات:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔